شیرور میں اتحاد و اتفاق کی بنیادوں کو مستحکم کرنے کے لئے بنام ” اصلاحی تنظیم شیرور ” کا ایک متحدہ پلیٹ فارم اپنے ہدف کے آخری مرحلہ تک پہنچنے میں کامیاب

1
2350

رپورٹر : ابو احمد کھوکا شیروری 

مؤرخہ 20/ستمبر 2020 ء بروز اتوار شیرور کی چھ جماعتوں کو متحد رکھنے کے لئے ایک خصوصی اجلاس ، ٹھیک شام پانچ ( 5:00 ) بجے بمقام جامع مسجدِ بلال ، غوثیہ محلّہ شیرور منعقد کیا گیا .

اس سے چند ماہ قبل چھ جماعتوں کی ایک مشترکہ میٹنگ منعقد کی گئی تھی ، جس میں ان چھ جماعتوں کے نمائندوں کے مابین متعدد امور پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا اور تمام جماعتوں کے درمیان اتحاد و اتفاق کی دیواروں کو مضبوط کرنے کے لئے اس متحدہ پلیٹ فام سے ایک تنظیم کے قیام کو یقینی بنایا گیا تھا اور اس کے لئے چھ جماعتوں سے تین تین ، علماء کی ” المبرہ تعلیمی و رفاہی تنظیم شیرور ” سے تین اور سیاسی میدان میں کام کرنے والی تین شخصیات کو بحیثیت ارکان منتخب کیا گیا تھا اور اکیس ممبران کی ایک ہنگامی کمیٹی قائم کرکے ” شیرور تنظیم ” کی باقاعدہ داغ بیل ڈالی گئی تھی .

بعد ازاں کچھ ماہ تک اسی غرض سے وقتاً فوقتاً مساجد و مداراس اور ألمبرہ کے آفس میں بھی موقعہ محل کی مناسبت سے ضروری میٹنگیں ہوتی رہیں حتی کہ اسی طرح آٹھ ماہ گذر گئے . اور بہت سارے امور کی تکمیل نہیں ہو پائی ، تو موجودہ حالات میں تنظیم کے قیام کو وقت کی ضرورت سمجھتے ہوئے خصوصی مجلس کے انعقاد کو ضروری سمجھا گیا اور اس سلسلہ میں مزید تأخیر کو نامناسب سمجھتے ہوئے عوامی سطح پر ایک اہم اجلاس ، زیر صدارت تنظیم کے ہیڈہاک کمیٹی کے صدر محترم و مکرم جناب مولانا بہاو الدین صاحب ندوی ، بمقام جامع مسجد بلال شیرور منعقد کیا گیا اور اسے تین نشستوں میں منقسم کیا گیا .

پـہلی نشست کا آغاز شام ٹھیک پانچ بجے محترم جناب مولانا زبیر صاحب ندوی کی تلاوتِ کلام پاک سے کیا گیا .جو پانچ بجے سے لیکر نمازِ مغرب تک مسلسل چلتی رہی ، جس میں تنظیم کے قیام کے لئے جد و جہد کرنے والے ان تمام بانیان کا شکریہ ادا کیا گیا جن کی محنتوں ، کاوشوں اور خدمات کے نتیجہ میں آج اس تنظیم کے قیام کا خواب شرمندہ تعبیر ہونے جا رہا ہے اور اس کے مخلصین کی دیرینہ تمنائیں رنگ لا رہی ہیں .

اس پر تجربہ کار شخصیات نے اپنے تأثرات کا اظہارکرتے ہوئے کلمات تشکر ادا کئے منجملہ ان میں سے ایک محترم جناب ماسٹر شمس الدین صاحب بڈو ، صدر مدرسہ مفتاح العلوم شیرور . اسی طرح ریٹائرڈ ماسٹر ہایر پرائمری اسکول شیرور ، جناب ابراہیم صاحب مامدو اور اس تنظیم کے سابق سکریٹری جناب نور الاسلام صاحب و دیگر احباب نے تنظیم کے قیام کو سراہا اور اس کے لئے اپنا ممکنہ تعاون پیش کرنے کی یقین دہانی کرائی ، اور اس کے اغراض و مقاصد کی تکمیل کے لئے اپنی اپنی خدمات انجام دینے کی ترغیب دی .

موجودہ نو منتخب صدر جناب مولانا بہاو الدین صاحب ندوی دامت برکاتہم نے قرآن و حدیث کی روشنی میں سب سے پہلے اتحاد و اتفاق پر ابھارا . اخلاص اور نیک نیتی کے ساتھ کام کرنے اور اس کے لئے اللہ تعالیٰ سے دعائیں مانگنے کی ترغیب دی اور اپنی اپنی مسئولیات کو بہتر طریقہ سے نبھانے اور آپسی تعاون کی بنیادوں کو مستحکم کرنے کے لئے مختصراً بہترین صلاح و مشورے اور ہدایات دیں . اسی طرح الحمدللہ یہ پہلی نشست کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی .

دوسری نشست میں تنظیم کی ہیڈہاک کمیٹی کو برخواست کر کے دو سالہ میعاد کے لئے نئی انتظامیہ کمیٹی بذریعہ ووٹنگ تشکیل دی گئی اور درج ذیل عہدیداران کا انتخاب بھی عمل میں آیا ہوا .

صدر : محترم جناب مولانا بہاو الدین صاحب شیخ جی ندوی .
سکریٹری : محترم جناب الطاف صاحب مقری

بعد ازاں اس تنظیم کا نام ” اصلاحی تنظیم شیرور ” منتخب کیا گیا . اور الحمد للہ اسی پر دوسری نششت کامیابی کے ساتھ اختتام کو پہنچی .

پھر بعد نماز عشاء متصلاً اس تنظیم کے فاؤنڈر ممبر محترم جناب ابو احمد صاحب کھوکا نے اپنے تاثرات پیش کرتے ہوئے تنظیم کے فوائد بیان کئے اور اپنے عمدہ خیالات کا اظہار کرکے سبھوں کو مبارکباد پیش کی . موصوف نے اس پورے پروگرام کی باگ ڈور بحسن خوبی سنبھالی اور اس اہم اجلاس میں شریک جمیع علماء کرام ، ذمہ داران و عوام الناس کا دل کی اتاہ گہرائیوں سے شکریہ ادا کیا بالخصوص ذمہ داران جماعت جامع مسجد غوثیہ محلہ شیرور کا کہ انھوں نے اس اجلاس کے انعقاد کی اجازت مرحمت فرمائی .

اسی طرح اس تیسری اور آخری نشست کا اختتام موجودہ تنظیم کے نو منتخب صدر محترم جناب مولانا بہاؤالدین صاحب کی دعا پر ہوا .

شرکاء اجلاس کے لئے تواضع کا انتظام بھی تھا ، لہذا جمیع شرکاء نے عشائیہ تناول فرمایا اور دعائیہ و تشکری کلمات کے ساتھ رخصت ہوئے .

اللہ سے دعا ہے کہ وہ اس تنظیم کے اغراض و مقاصد کی تکمیل میں اپنی رحمت و مدد شامل فرمائے ، اسے عوام الناس کے لئے خیر و برکت کا ذریعہ بنائے اور اس کے فیوض پورے شیرور میں عام فرمائے اور اس ادارہ کو دن دونی رات چوگنی ترقی عطا فرمائے . آمین .

1 تبصرہ

  1. Dear Editor as i feel lot of our community people they dont know urdu reading. so, requesting the management to kindly add the translate option that we can translate and read. or they can allow to copy the wordings of news that they can copy that and they can read this news by translating through the google

Leave a Reply to mohammed mashood جواب منسوخ کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here