نیشنل کالونی مرڈیشور میں ناخدا برادری کی نئی مسجد کا افتتاح اور اس کا تاریخی پس منظر

0
1375

مرتب : احمد ڈانگی مرڈیشوری

اللہ رب العزت کا بے انتہا فضل و کرم اور انعام و احسان ہوا کہ اس نے ناخدا جماعت المسلمین مرڈیشور کو نیشنل کالونی مرڈیشور میں اپنے گھر مسجد کی تعمیر کی تکمیل کے بعد مؤرخہ 19/شعبان المعظم 1442 ھ مطابق 2/اپریل 2021 ء بروز جمعہ اذانِ عصر سے قبل ، ناخدا جماعت المسلمین مرڈیشور کے صدر جناب غوری محمد میراں صاحب کے ہاتھوں اس کی افتتاح کرکے بعد نماز عصر اس کے افتتاحی پروگرام کو بھی منعقد کرنے کی توفیق عطا فرمائی .

اس مسجد کی سنگ بنیاد مؤرخہ 30/دسمبر 2018 ء بروز اتوار بمقام نیشنل کالونی ، مرکزی جماعت المسلمین مرڈیشور کے قاضی جناب مولانا عبدالصمد ندوی کے ہاتھوں رکھی گئی تھی . اس کالونی کو لوگ نور اور جنتا کالونی سے بھی جانتے ہیں لیکن اس کا نام گرام پنچایت ماوڑلی نمبر ایک میں جنتا کالونی ہی درج ہے .

مسجد ناخدا جماعت المسلمین مرڈیشور کے زیر انتظام ناخدا برادری کے مقامی لوگوں کی بعض اہم سہولیات و دیگر چھوٹے موٹے مسائل کے پیش نظر مسجد کی کمی محسوس کرتے ہوئے تعمیر کی گئی ہے اور اس کی نسبت سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کی طرف کرتے ہوئے افتتاح کی مناسبت سے اس کا نام ” مسجد سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ ” رکھا گیا ہے .

یہ اسی جگہ تعمیر کی گئی ہے جہاں اس سے قبل مدرسہ انجمن نور الاسلام قائم تھا جس میں شبینہ مکتب کی تعلیم ہوا کرتی تھی ، لیکن جب مقامی لوگ مسجد کی ضرورت کو محسوس کرنے لگے تو اس کی تعمیر کی غرض سے اس مدرسہ کو ناخدا نور کامپلیکس کے اندرونی احاطہ میں منتقل کیا گیا ، اور اس کی جگہ ایک نئے مسجد کی تعمیر کا فیصلہ کیا گیا .

ناخدا جماعت المسلمین مرڈیشور کے صدر محترم جناب محمد میراں غوری ، نائب صدر محترم جناب محمد صالح ڈانگی کی زیر سرپرستی ، جماعت کے سکریٹری و ممبران کی فکر مندی و تعاون سے اس کا تعمیراتی کام شروع کیا گیا جس میں بھٹکل و مرڈیشور کے نوائط برادری کے لوگوں نے بھی اپنا بھرپور ا تعاون پیش کیا .

ان کے علاوہ مرڈیشور ناخدا کمیٹی یو اے ای (UAE) کا بھی اس کی تعمیر میں ایک اہم و نمایاں رول رہا ہے . اسی طرح مقامی ناخدا باشندوں نے بھی مختلف ناحیوں سے اپنا بھرپور تعاون پیش کیا ہے ، کسی نے تعمیراتی کام کی اشیاء جیسے تابوک ، ریتی اور سمنٹ خرید کر مسجد کے لئے وقف کیا ، تو کسی نے فرش کی اور کسی نے اندرونی دیواروں کے لئے ٹائلس کی ذمہ داری لی . کسی نے پانی کی سہولت کے لئے بورویل تو کسی نےوضو خانہ میں نل اور پلمبنگ کے انتظام کی ذمہ داری اپنے ذمہ لی . خلاصۂ کلام یہ کہ محلہ کے اکثر افراد نے حسب استطاعت مسجد کی تعمیر کے لئے امداد فراہم کی ۔ جناب علی اکبر ڈانگی جنھوں نے مسجد کی سنگ بنیاد سے لے کر تعمیراتی کام کی تکمیل تک اپنے قیمتی اوقات کے ساتھ ساتھ اپنا بھرپور تعاون بھی پیش کیا .

ناخدا محلہ مرڈیشور بحر عرب کے کنارے عین ساحل پر آباد ایک گاؤں ہے جو ناخدا محلہ منکی سے تقریباً دس کلو میٹر اور تینگن گنڈی سے پندرہ کلو میٹر کے فاصلہ پر آباد ہے . یہاں کے باشندوں کا تعلق جنوبی ہند کے مختلف مقامات پر عین ساحل کے کنارہ آباد مسلم جہازران و جہاز ساز قوم سے ہے جن کو عرفاً قوم ناخدا کہا جاتا ہے ، نصف بیسویں صدی عیسوی کےبعد بھی ان کا اصل پیشہ یہی تھا لیکن جب آمد ورفت کےذرائع نےترقی کی تو ان کا یہ پیشہ ماہیگری میں تبدیل ہونے لگا اور بیسوں صدی عیسوی کے اواخرمیں ان کا اصل پیشہ ہی ماییگری بن گیا ، لہٰذا یہاں کے لوگوں کا اصل گذرران اور ذریعہ معاش ابھی بھی ماہی گیری ہی ہے . لیکن بیسویں صدی عیسوی کے اواخر میں یہاں کے کچھ باشندے کسب معاش کی غرض سے گلف میں بھی مقیم ہو گئے ہیں اور یہ سلسلہ دھیرے دھیرے بڑھتا جا رہا ہے .

مرڈیشور میں ناخدا جماعت المسلیمین ناخدا برادری کی ایک ایسی مستحکم جماعت ہے جو برادری پیمانہ پر اپنا ایک الگ نظام رکھتی ہے ، ابتداءاً اس کے ماتحت ناخدا محلہ مرڈیشور کی مسجد محمدیہ اور دو دینی مکاتب تھے ، ایک ناخدا محلہ میں اور دوسرا نیشنل کالونی میں ، الحمد للہ اب ایک اور نئی مسجد کا افتتاح مؤرخہ 19/شعبان المعظم 1442 ھ مطابق 2/اپریل 2021 ء ناخدا جماعت المسلمین مرڈیشور کے صدر جناب غوری محمد میراں کے بدست ہو چکا ہے .

اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ اس مسجد کے تعمیراتی کاموں میں حصہ لینے والے اور اپنا ہر قسم کا چھوٹا موٹا تعاون پیش کرنے والے تمام حضرات کی خدمات کو شرف قبولیت بخشنے اور ان کے لئے اپنی جنت میں اس سے بھی زیادہ عمدہ مقام عطا فرمائے اور ہم سبھوں کو اسے آباد کرنے کی توفیق عطا فرمائے . آمین .

اظہارخیال کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here