فردوس نگر،تینگن گنڈی بھٹکل کی تقریباً سو سالہ عمر رسیدہ خاتون کا انتقال پرملال

1
1535

نہایت افسوس کے ساتھ یہ اطلاع دی جاتی ہے کہ محترمہ فاطمہ بنت اسحاق باوُہ ، خورسے قاسم کی زوجہ اور خورسے میراں کی والدہ محترمہ ، مؤرخہ 3/ شعبان المعظم 1439ھ مطابق 20/ اپریل 2018 ء بروز جمعہ بعد نماز فجر اپنےمالک حقیقی سے جا ملی۔انا للہ واناالیہ راجعون۔
مرحومہ نے اس دارفانی میں اپنی عمر کی چھیانویں بہاریں گذاری۔آپ ایک نیک طینت، نرم مزاج اورخوش اخلاق خاتون تھیں۔ صوم و صلوۃ اور تلاوت کلام پاک کی پابند تھیں۔آپکی امتیازی خصوصیات میں ہر جمعہ سورہ کہف کی تلاوت کرنا اور زیادہ سے زیادہ صدقہ و خیرات کرنا شامل تھا۔اپنے لئے بقدر ضرورت دو تین جوڑے کپڑے رکھ کر بقیہ صدقہ و خیرات کرنا آپ کا معمول تھا۔آپ نے اپنے پیچھے نو اولاد چھوڑی ۔ایک بیٹی اور آٹھ بیٹے۔بیٹوں میں ماشاءاللہ دو بیٹے حناب سلیمان اور جناب اسماعیل صاحبان حافظ قرآن ہیں اور جناب محمد میراں صاحب نے عصری علوم میں بی۔اے کیا ہے  توجناب موسیٰ صاحب نے بی ۔کام اسی طرح آپ کےایک نواسے جناب جمال حسین صاحب کاوابھی ماشاءاللہ حافظ قرآن ہیں۔آپکے خاوند کا شمار مدرسہ عربیہ تعلیم القرآن تینگن گنڈی کے چند بنیادی اور اہم ممبران میں ہوتا ہے۔
آپکی نماز جنازہ جامع مسجد سیدنا ابراہیم جامعہ آباد تینگن گنڈی میں آپکے نواسے جناب حافظ جمال حسین صاحب کاوا کی امامت میں پڑھی گئی۔اور تدفین جمعہ کی نماز سے قبل تقریباً بارہ بجے مرکزی جماعت المسلمین تینگن گنڈی بھٹکل کے قبرستا ن میں کی گئی۔
امژو ژون ٹیم مرحومہ اوراسکے پسماندگان کےغم میں برابر کی شریک ہو کر اللہ سے دعا گو ہے کہ وہ مرحومہ کے اعمال صالحہ کو قبول فرمائے۔اسکی سیئات کو حسنات سے مبدل فرمائےاور جنت میں اعلیٰ مقام نصیب فرمائے۔آمین یا رب العالمین۔

1 تبصرہ

اظہارخیال کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here