ڈوبتے سورج کا پیغام ہمارے نام۔

0
3385

بچو !ہم ایک ایساچھوٹا ساافسانہ پڑھنے جا رہے ہیں جسکو جامعہ آباد،تینگن گنڈی ،بھٹکل ۔کے رہنے والے ہماری قوم،قومِ ناخدا کے ایک عالمِ دین محترم جناب عبدالعلیم ابو ندویؔ نےوقت کی اہمیت اور قدروقیمت سمجھانے کے لئے بہت آسان اور بڑے پیارے انداز میں لکھا ہے ۔انشاءاللہ اسکے پڑھنے سے بڑا مزہ آئے گا۔
قاسم… چلو یار آج سمندر کے کنارے چلتے ہیں۔منیر… کیا بات ہے آج سمندر کی بڑی یاد آرہی ہے ! قاسم… سنا ہے کہ سورج ڈوبنے کے وقت کا نظارہ بڑا دلکش اور دلفریب ہوا کرتا ہے۔ منیر… ہاں تم نے بالکل صحیح سنا ہے،یہی وجہ ہے کہ سیّاح اور عام لوگ اس دلکش اور دلفریب منظر کی تصویروں کو محفوظ کر لیتے ہیں، اور اپنے گھروں تک لے جاتے ہیں، بسا اوقات یہ تصویریں بھاری قیمتوں میں خرید لی جاتی ہیں۔قاسم… وہ سب ٹھیک ہے لیکن یہ سورج صبح نکل کر شام ہوتے ہی ڈوب جاتا ہے ایسا کب تک چلے گا؟ منیر….قیامت تک ! اور اللہ تعالی نے سورج کو بےکار پیدا نہیں کیا بلکہ اس کا ایک مقصد ہے،صبح نکلتا ہے تو دن کی شروعات ہوتی ہے،سب کو یکساں روشنی دیتا ہے،اس کے نزدیک امیر وغریب کا کوئی فرق نہیں ہوتا،کالے اور گورے کا کوئی فرق نہیں ہوتا، وہ سب کے ساتھ انصاف کرتا ہے،وہ اللہ کے حکم کا پابند ہوتا ہے،وہ اللہ کی نافرمانی نہیں کرتا (انسانوں کی طرح)، جب شام ہوتی ہے اور ڈوبنے لگتا ہے تو ہم انسانوں کو ایک پیغام دیتا ہے اور زبان حال سے یہ کہتا ہے کہ اے انسان!میری زندگی صبح نکلنے اور شام ڈوبنے تک ہے،میں کل جب نکلوں گا تو آج کا نہیں بلکہ کل کا نیا سورج بن کرنکلوں گا آج کا یہ سورج اور آج کا یہ دن آپ کو رہتی دنیا تک نہیں ملنے والا، آج کے دن اگر آپ نے اچھے اعمال کرکے اللہ کو راضی کیا ہے تو آپ اللہ کے محبوب بندے ہواور آپ کا یہ گذر تا ہوا دن مبارک ہے، اگر ایسا نہیں ہوا ہے اور اللہ کو ناراض کیا ہے تو آپ بدنصیب ہو اور آپ نیک اعمال کے سنہرےموقعہ کو گنوانے والے ہو۔لہذا ہمیں اللہ سے دعا کرتے رہنا چاہئےکہ وہ ہمیں اپنے اوقات کو نیکی اور بھلائی کے کاموں میں استعمال کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین۔

اظہارخیال کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here