رپورٹر : ابواللیث بن عبدالمجيد ، ساکن فردوس نگر تینگن گنڈی
مؤرخہ 4/رمضان المبارک 1442 ھ مطابق 16/اپریل 2021 ء بروز جمعہ بعد نماز عصر بمقام مسجد فردوس ، شبینہ مکتب فردوس نگر کے طلباء و طالبات کی ہمت افزائی کے لئے ایک چھوٹی سی نشست مولوی عبدالمتین ابو ندوی کی زیر نظامت منعقد ہوئی جس میں شبینہ مکتب میں امتیازی نمبرات سے کامیابی حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات کے مابین انعامات تقسیم کئے گئے .
طلباء میں ناظرہ قرآن مکمل کرنے والے طالب علم عثمان غنی ابن مقیم ہلارے نے اول مقام حاصل کیا ۔ اور انہی کے ناظرہ قرآن مکمل کرنے والے چھوٹے بھائی محمد فائز ابن مقیم ہلارے نے دوسرا مقام حاصل کیا . اسی طرح ناظرہ قرآن مکمل کرنے والے محمد سہان ابن امان اللہ ابو اور ابو الکلام بن عبدالشكور ابو دونوں نے تیسرا مقام حاصل کیا .
پارہ عم کے امتحان میں راحل ابن شبیر نے اول مقام ، رمان ابن امان اللہ ابو نے دوم مقام اور سیفان ابن موسیٰ خورشے نے سوم مقام حاصل کیا ہے
ناظرہ قرآن کی طالبات میں اول مقام فاطمہ بنت سید اسماعیل فیصل ، دوم مقام رداء نوریٰ بنت الیاس بنگالی اور سوم مقام فصیحہ بنت یس ابو نے حاصل کیا ہے .
اسی طرح پارۂ عم کی طالبات میں اول مقام رمزا بنت حسن لنگڑا نے ، دوم مقام صلاح بنت اسلم نے اور سوم مقام مفراء بنت حسین ملا نے حاصل کیا ہے .
نورانی قاعدہ کے امتحان میں نبراء بنت ناصر نے اول مقام ، حسنی بنت ابراہیم خلیل نے دوم مقام اور عافیہ بنت امجد ابو نے تیسرا مقام حاصل کیا ہے .
ان کے علاوہ ناظرہ قرآن کی تکمیل کرنے والے دو طلباء عرفات ابن عرفان ابو اور ارحان ابن امجد ابو ، اسی طرح سو فیصد حاضری دینے والی طالبہ فاطمہ بنت سید اسماعیل فیصل کو بھی خصوصی انعامات سے نوازا گیا .
اس موقعہ پر اسٹیج پر مدرسہ عربیہ تعلیم القرآن تینگن گنڈی کے مہتمم مولانا محمد سعود ندوی اور اس کے صدر جناب الحاج محمد میراں خورشے ، اور اس کے نائب صدر جعفری علی بنگالی اور شوریٰ کے ممبر جناب محمد علی ڈانگی وغیرہ موجود تھے .
اس موقعہ پر مولانا محمد سعود ندوی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے موجودہ حالات میں شبینہ مکتب کی تعلیم کی اہمیت و ضرورت کو اجاگر کرتے ہوئے لوگوں سے درخواست کی کہ وہ اپنے بچوں کو شبینہ مکتب ضرور بھیجیں ، خصوصا ان بچوں کو جو عصری اسکولوں میں زیر تعلیم ہیں ۔
اس الحاد و بے دینی کے دور میں وقتاً فوقتاً شبینہ مکاتب کے بچوں میں قرآن سے شغف پیدا کرنے کے لئے اس طرح کے پروگراموں کے انعقاد کی اشد ضرورت ہے ، واقعتاً اس پروگرام کو منعقد کرنے والے حضرات مبارکباد اور محلہ والوں کی طرف سے تعاون کے حقدار ہیں تا کہ نئی نسل کو قرآن سے ہمیشہ مربوط رکھ کر ان کی دینی حمیت و محبت کو برقرار رکھا جا سکے .