قرآن اور سائنس اسلامی نقطہ نظر سے

0
5324

از : مولانا ابراہیم فردوسی ندوی

قرآن اور جدید سائنس یا اسلام اور سائنس دراصل اسلام اور جدید سائنس کی آپس میں وابستگی ربط اور موافقت کو کہا جاتا ہے ۔اور مسلمانوں کا یہ دعویٰ ہے کہ اسلام اور جدید سائنس میں مکمل ہم آہنگی پائی جاتی ہے ۔قرآن مجید میں ایک ہزار سے زیادہ آیات سائنس کے متعلق گفتگو کرتی ہیں ۔قرآن میں موجودہ آیات کے متعلق حقائق ، جدید سائنس سے مکمل مطابقت رکھتے ہیں ۔

جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ بارہا سائنس کے طے شدہ نظریات بدلتے رہتے ہیں برخلاف قرآنی نظریات کے کہ وہ ہمیشہ ٹھوس ہوتے ہیں اور کبھی بدلتے نہیں ہیں کیوں کہ سائنس کا محور عقل پر ہوتا ہے اور قرآن اور حدیث کا وحی پر۔لہذا ہمیں قرآن وحدیث کے مطابق سائنسی حقائق تلاش کرنے چاہئیں نہ کہ سائنس میں قرآن وحدیث کے حقائق ۔کیونکہ سائنس کا دارومدار انسانی عقل پر ہوتا ہے اور قرآن وصحیح احادیث کا دارومدار خالق کائنات کی ذاتِ وحدہ لاشریک لہ کی عقل پر ہوتا ہے اور اس میں عیوب کا پایا جانا محال ہے کیوں اسکی سبحانیت کی صفت کا اعلان قرآن میں کر دیا گیا ہے۔

خلاصہ کلام یہ کہ ہماری نئی نسل کو سائنسی حقائق سے مرعوب ہوئے بغیر قرآن و حدیث کے حقائق پر ایمان رکھتے ہوئے صرف ان ہی حقائق کو ماننا چاہئے جو قرآن وحدیث سے مطابقت رکھتے ہوں اور جو انکے برخلاف ہوں انکی ترديد کرتے ہوئے انکے صحیح حقائق کے علم کو اللہ کی طرف لوٹانا چاہئے ۔

اللہ ہمیں تفقہ فی الدین کےساتھ سائنسی مطالعہ کی توفیق عطا فرمائے اور ہر قسم کے سائنسی فتنوں سے ہماری نئی نسل کی حفاظت فرمائے ۔آمین ۔

اظہارخیال کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here