تحریر : عتیق الرحمان ڈانگی ندوی
مؤرخہ 15/فروری 2021 ء بروز پیر کی علی الصبح یہ خبر ہم سب پر بجلی بن کر گری کہ تینگن گنڈی کی مشہور شخصیت جناب حسین صاحب ڈانگی اس دنیا میں نہیں رہے . ان کی عمر ستر سے متجاوز تھی . کل دیر رات گئے وہ پانی پینے کچن میں گئے جہاں وہ گرگئے اور ہمیشہ ہمیش کے لئے ہمیں چھوڑ گئے . إنا لله وإنا إليه راجعون
ان کا اپنا ایک الگ مزاج تھا ، وہ نماز روزہ کی پابندی کے ساتھ دینی حمیت کے بھی حامل شخص تھے ، غلطی پر ٹوکنا ان کی عادت تھی ، بغیر سنت پڑھے جب بڑی تعداد مسجد سے باہر نکلتی ہوئی دیکھتے تو ٹوکے بغیر نہیں رہتے ، علماء کا حد درجہ اکرام کرتے ، تینگن گنڈی میں عرصہ دراز سے قبر کھودنے کی ذمہ داری کو بہت خوش اسلوبی سے نبھاتے رہے ، جناب علی ڈانگی کے انتقال کے بعد اس سلسلہ میں یہ نوجوانوں کی رہنمائی کر رہے تھے ، نوجوان انھیں یا حسین چاچا کے نام سے جانتے تھے ، اگر کوئی ان کے منفرد ڈانٹنے کے انداز سے لطف اٹھانے کے لئے ان سے کچھ کہہ دیتا تو وہ برملا کہتے ” آپ سے کچھ نہیں ہونے والا ” گویا ایک طرف وہ نوجوانوں کو پیغام دیتے کہ کچھ پانے کے لئے کچھ کھونا ضرور پڑتا ہے . اپنی زندگی کے آخر تک یہی پیغام دیتے رہے اور خود بھی محنت کرتے رہے ، اپنے چچا زاد بھائی کے فرزند کی کل شادی تھی اور ہمیشہ وقت پر کام نہ ہونے کو لےکر ڈانٹ ڈپٹ کرنے والے کہیں نہ کہیں خاموش ضرور تھے . نکاح کو نکلنے کے دوران ایک مرتبہ جلدی کرو جلدی کرو کی آواز سنائی دی . اپنے خاندان کے بچوں کے ساتھ آخری کھانا کھایا اور خاموشی سے گھر کا رخ لیا .
انسان کی زندگی بھی عجیب ہے ، وہ اپنی موت سے غافل رہتا ہے اور جب وقت موعود آجاتا ہے تو سبھوں کو غمگین چھوڑ دیتا ہے . آج حسین چاچا اس دنیا سے چلے گئے اور ہمیں یہ پیغام دے گئے کہ موت ایک اٹل حقیقت ہے لہذا اس کی تیاری کی فکر ہم سبھوں پر سوار رہنی چاہئے .