ایرانی سمندری سرحد پر کوسٹل سیکورٹی گارڈز کے ہاتھوں گرفتار شدہ جنوبی ہند کی قوم ناخدا کے دبئی میں مقیم اٹھارہ ماہیگیر ہو گئے آج رہا

0
2086

یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ جنوبی ہند کی قوم ناخدا کے لوگ متحدہ عرب امارات میں تقریباً سن 1990عیسوی سے برسر روزگار مقیم ہیں ۔ جن میں اکثریت کی ملازمت کا تعلق ماہی گیری پیشہ سے ہے اور برابر یہ سلسلہ سال رواں سن 2019 عیسوی تک جاری و ساری ہے ۔ انکی کشتیاں متحدہ عرب امارات کے پورے سمندری حدود پر مچھلیوں کے شکار میں گھومتی رہتی ہیں چونکہ ماہی گیری ان کا عربوں سے وراثت میں ملا ہوا اصل آبائی پیشہ ہے ۔ لہذا وہ سمندر میں بے دھڑک مچھلیوں کے شکار میں گھومتے پھرتے رہتے ہیں حتیٰ کہ وہ کبھی کبھار اطراف واکناف کے ملکوں کے حدود کے قریب تک پہونچ جاتے ہیں اور بسا اوقات انکے سمندری حدود میں لاعلمی کی بنا پر داخل ہو کر محکمۂِ سمندر ی حدود کے سیکورٹی گارڈز کے شکنجہ میں آجاتے ہیں تو وہ ان سے اپنی لا علمی کا عذر پیش کرکے اپنے شناختی کارڈ اور کشتیوں کے ضروری کاغذات دکھا کر بچ نکلتے ہیں اور کچھ کمی بیشی کی صورت میں کشتیوں کے عرب مالکان انکی رہائی کا حکومتی پیمانہ پر بندوبست کرتے آئے ہیں ۔

گذشتہ سال سن 2018 عیسوی میں بالکل اسی طرح کی گرفتاری کے تین واقعات دبئی میں برسرِ روزگار قوم ناخدا کے ماہیگروں کی تین مچھلیوں کا شکار کرنے والی بوٹوں کے ساتھ پیش آیا ۔

پہلا واقعہ 27/جولائی سن 2018 عیسوی کو دبئی میں مقیم قوم ناخدا کے نو افراد پر مشتمل ماہی گیروں کی بوٹ نمبر 378 کے ساتھ ایران اور دبئی کی سمندری سرحد پر پیش آیا جن میں سے پانچ ماہیگیر تینگن گنڈی کے ، تین مرڈیشور کے اور ایک شیرور کا تھا ۔جنکے اسماء گرامی مندرجہ ذیل ہیں :
جناب محمد شریف بن یوسف باپو صاحب ساکن تینگن گنڈی ( مقیم واسکو ، گوا )
عتیق بن سلیمان گھارو ساکن عطار محلہ تینگن گنڈی
عبد اللہ بن سلیمان ڈانگی ساکن علی میاں محلہ ، تینگن گنڈی
عثمان بن محمد اسحاق بمبئے کار ساکن جامعہ آباد ، تینگن گنڈی
جعفر عباس تڈلیکار ساکن تینگن گنڈی
محمد انصار بن اسماعیل بابو ساکن مرڈیشور
محمد نعیم بن محمد حسین بھنڈی ساکن مرڈیشور
محمد ابراہیم ملا ساکن مرڈیشور
محمد حسین عبدل ساکن شیرور

اور دوسرا اسی طرح کا ایک اور واقعہ ایران اور دبئی کی سمندری سرحدپر 25/اگست سن 2018 عیسوی کو دبئی میں مقیم قوم ناخدا کے ماہی گیروں کی سات افراد پر مشتمل بوٹ نمبر 398 کے ساتھ بھی پیش آیا جن میں سے دو ماہیگیر ہینی کے ، دو کیمانی کے ، دوکمٹہ کے اور ایک جامعہ آباد ، تینگن گنڈی کا تھا جن کےاسماء گرامی درج ذیل ہیں ۔

اجمل بن موسیٰ شمالی ساکن ہینی
محمد الیاس امباڑی ساکن ہینی
قاسم بن اسماعیل ساکن کیمانی
محمد الیاس بن قاسم گھاروساکن کیمانی
عنایت اللہ شمالی ساکن کمٹہ
یعقوب بن اسماعیل شمالی ساکن کمٹہ
خلیل بن اسماعیل پانی بڑو ساکن جامعہ آباد، تینگن گنڈی

اور تیسراواقعہ یکم ستمبر 2018 ء کو دبئی اور ایران کے حدود کے درمیان دبئی کی بوٹ نمبر 1717 کے ساتھ پیش آیا جس میں ریاست مہاراشٹر کے علاقہ رتناگری کے چھ افراد اور ریاست کرناٹک کے ضلع کاروار کے دو افراد ابراہیم بن احمد ہوڑیکر کیمانی کے علاقہ سے اور مطلوب منکی کے علاقہ سے تعلق رکھنے والے شامل تھے

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی دبئی میں مقیم قوم ناخدا کے ماہی گیروں کی مچھلی شکار کشتیاں متحدہ عرب امارات کے سمندری حدود میں قطر اورایران کے کوسٹل سیکورٹی گارڈز کے ہاتھوں کئ مرتبہ گرفتار کی جا چکی ہیں لیکن انکو دو تین ہفتوں کی قلیل مدت میں رہائی نصیب ہوتی رہی ہے. البتہ حالیہ ماہ اگست و ستمبر 2018 عیسوی میں گرفتار کی گئ کشتیوں کو تقریباً چار ماہ سے زیادہ کا عرصہ بیت چکا ہے لیکن اب تک ایران نے انکو رہا نہیں کیا ہے

جب گرفتاری پر کافی عرصہ گذرنے لگا تو دبئی میں مقیم قوم ناخدا کے ماہی گیروں کے دیگر افراد کی پریشانی بڑھنے لگی تو اس واقعہ کی تشہیر ساحل آنلائن بھٹکل کے ذریعے میڈیائی پیمانہ پر کی گئی

الحمد للہ دبئی میں مقیم قوم ناخدا کے تینگن گنڈی جماعت المسلمین سے منسلک افراد نے 1990 عیسوی کے بعد دبئی جماعت المسلمین تینگن گنڈی کے نام سے ایک جماعت کا قیام عمل میں لایا تھا الحمدللہ اب تک یہ جماعتی نظام چلتا آرہا ہے اسی طرح سن 2000 عیسوی کے بعد ابوظہبی میں مرکزی جماعت المسلمین تینگن گنڈی سے منسلک افراد کی ایک جماعت مولانا عبدالقاد فیضان باقوی اور ان کے دیگر رفقاء کی قیادت میں عمل میں آئی تھی لہٰذا دونوں جماعتوں کی سربراہی میں انکی رہائی کی کوششیں جاری ہیں

پچھلے چند سالوں سے دبئی جماعت میں فردوس نگر تینگن گنڈی کے باشندہ اور سوشل ورکر جناب صلاح الدین ابو بھی منسلک ہیں تو انھوں نے دونوں جماعتوں کی نمائندگی میں دیگر چند افراد کے ساتھ ایران میں گرفتار قوم ناخدا کے ماہی گیروں کی رہائی کے لئے کینیرا مسلم خلیج کونسل کے ذمہ داروں میں سے قائد قوم محترم جناب خلیل الرحمان صاحب اور جنرل سکریٹری جناب ابو محمد صاحب مختیصر کی سرپرستی میں اپنی کوششیں دبئی ایمبسی کے توسط سے تیز کر دی تھیں . اور بی ایم جے (BMJ) یعنی بھٹکل مسلم جماعت کے صدر جناب اشفاق صاحب اور جنرل سیکرٹری جناب یوسف برماور صاحب سے بھی اپنا رابطہ قائم رکھا تھا جس کے نتیجہ میں ایران کی عدالت میں گرفتار شدہ ماہیگیروں کی پیشی بھی ہو چکی ہے .

انکے علاوہ ہندوستان سے جماعت المسلمین تینگن گنڈی نے بھٹکل تنظیم ، ساحل آنلائن اور دیگر میڈیائی ذرائع کے توسط سے اپنی کوششیں مستقل طور پر جاری رکھی ہیں .

انہی کوششوں کے نتیجہ میں مؤرخہ 11/دسمبر 2018 ء کو پہلی سنوائی ہوئی اور رہائی کی کاروائی بھی تقریباً مکمل ہونے ہی والی تھی لیکن سوءِ اتفاق دبئی کی ایک اور ایران میں گرفتار شدہ بوٹ کا ایک دبئی کا وطنی لاپتہ ہونے سے اگلی کاروائی مؤخر کر دی گئی

اس واقعہ کے بعد پھر دوبارہ بوٹ نمبر 398 کے ماہیگیروں کو جیل لے جایا گیا اور چند دنوں بعد اس سلسلہ میں کی جانے والی کوششوں کے نتیجہ میں مذکورہ بوٹ کے تمام ماہیگیروں کو مؤرخہ 24/دسمبر 2018 ء کو دوبارہ ایران میں گرفتار شدہ بوٹ پر رہنے کی اجازت ملی . وللہ الحمد والشكر علی ذالک

اس کے بعد مؤرخہ 25/دسمبر 2018 ء کو گرفتار شدہ ماہیگیروں کے سامنے حکومت نے رہائی کی دو شکلیں سامنے رکھیں ایک دبئی واپسی کی اور دوسری فی الفور انڈیا واپسی کی . اب ان ماہیگیروں کے لئے ایک اور آزمائش کی گھڑی سامنے آئی وہ یہ کہ یا تو وہ قانونی کاروائی کے بعد دوبارہ دبئی واپسی کا فیصلہ کریں یا اپنے وطن انڈیا لوٹ کر دوبارہ دبئی میں ملازمت کے لئے واپس نہ آنے کے خطرات اپنے اوپر مول لیں .

اب اس درپیش اہم معاشی مسئلہ کے حل کے لئے دبئی ایمبیسی سےدوبارہ کوششیں جاری ہیں .

اس کے بعد مسلسل دبئی میں دوبارہ واپسی کے لئے تقریباً دس دنوں تک دبئی ایمبیسی سے کوششیں کی گئیں اور بوٹوں کا جرمانہ بھی ان کے مالکان کی طرف سے ادا کیا گیا . اور بوٹوں میں محصور ماہیگیروں کے دبئی منتقلی کے فارم کی کاروائی مکمل ہونے کے بعد آج مؤرخہ 8/جنوری 2019 کو محض اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم اور کرناٹکا این آر آئی (NRI) فارم کے توسط اور اس کاروائی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والے اس کے چند اہم ذمہ داران خصوصاً اس کے ایگزیکٹو ممبر جناب ابو محمد مختیصر اور پروین شٹی کی ان تھک کوششوں کے طفیل انھیں ایک ایسی یادگار اور فرحت بخش رہائی نصیب ہوئی جس کو جنوبی ہند کی قوم ناخدا عرصہ دراز تک بھلا نہ پائے گی .

اللہ سے دعا ہے کہ وہ ان محسنین کے احسان کا اپنے شایان شان اجر عظیم عطا فرمائے اور ان کی خدمت کو شرف قبولیت بخشے . آمین  یا رب العالمين

اظہارخیال کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here