مؤرخہ 15/جنوری 2019 ء بروز منگل بعد نماز عشاء ٹھیک پاؤنے نو (8:45) بجے بمقام یونین میٹرو اسٹیشن نزد اتصالات ٹاور ، دیرہ ، دبئی ، قائد قوم محترم جناب سید خلیل الرحمان صاحب بھٹکلی کی جانب سے انہی کی رہائش گاہ پر کینرا مسلم خلیج کونسل اور اس کی ممبر جماعتوں کے مندوبین کے ساتھ ، ناخدا برادری کے اٹھارہ ماہیگیروں کی رہائی کی خوشی اور ان کے ساتھ در پیش مسائل پر گفت و شنید کے تعلق سے انکے اعزاز میں عشائیہ کے ساتھ ایک اہم نششت کا انعقاد کیا گیا ، جس میں رہائی پانے والے ناخدا برادری کے اٹھارہ ماہیگیروں اور کینرا مسلم خلیج کونسل کی ممبر جماعتوں کے مندوبین سمیت تینگن گنڈی کی دبئی و ابو ظبی کی ناخدا مسلم جماعتوں کے پانچ پانچ ذمہ داروں کو بھی مدعو کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ مجلس اصلاح و تنظیم بھٹکل نے سب سے پہلے ایران میں گرفتار شدہ ماہیگیروں کی رہائی میں ہندوستان سے اس کاروائی کو حکومتی سطح پر آگے بڑھانے کے لئے ناخدا برادری کے ماہیگیروں سے منسلک جماعتوں کے افراد کو جمع کر کے اے – سی اور ڈی – سی کو میمورنڈم پیش کیا تھا لیکن چونکہ معاملہ دبئی حکومت سے مربوط تھا لہذا رہائی کی کاروائی کو تکمیلی مراحل تک پہونچانے میں کینرا مسلم خلیج کونسل کے ذمہ داروں خصوصاً قائد قوم محترم جناب خلیل الرحمان صاحب ، محترم جناب ابو محمد مختصر صاحب اور NRI فارم دبئی کے ذمہ دار جناب پروین شٹی کے خاص تعاون اور BMJ دبئی کے رابطہ نے رہائی کی کاروائی کو تکمیل تک پہونچانے میں اپنا کلیدی رول ادا کیا ہے جس کو ناخدا برادری کی مختلف علاقوں کی جماعتیں اور رہائی پانے والے ماہیگیروں کے اہل خانہ مدتوں یاد رکھیں گے۔
یہی وجہ تھی کہ اس اہم نششت میں سفیر ھند مسٹر ویپل اور NRI فارم دبئ کے صدر جناب پروین شٹی کو بھی انکی ذاتی دلچسپی و تعاون کے اعتراف میں خصوصی طور پر مدعو کیا گیا تھا لیکن وہ اس وقت اپنی بعض اہم کاموں کی وجہ سے حاضر نہ ہو سکے۔
اس اہم نششت کا آغاز محترم جناب حافظ شبیر صاحب ڈانگی کی تلاوت کلام پاک سے ہوا . بعد ازاں رہائی کی کاروائی کے سلسلہ میں آپسی تبادلہ خیال کرتے ہوئے قائد قوم محترم جناب خلیل الرحمان صاحب نے کہا کہ ناخدا برادری کے اٹھارہ ماہیگیروں کی رہائی کا اصل سہرا ان کی برادری کے سوشیل ورکر جناب صلاح الدین علی ابو کے سر جاتا ہے کیونکہ انھوں نے دبئی و ابو ظبی کی ناخدا مسلم جماعتوں کی نمائندگی کرتے ہوئے ان کو سونپی گئی ذمہ داری کے حق کو ادا کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔
بعد ازاں مزید اپنی گفتگو جاری رکھتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ہم نے اس سلسلہ میں ان کی بھر پور رہنمائی فرمائی اور دبئ ایمبیسی اور NRI فارم دبئی کے ذمہ دار جناب پروین شٹی کے توسط سے اس کاروائی کو آگے بڑھایا یہاں تک کہ دو ڈہائی ماہ میں ایران میں گرفتار شدہ اٹھارہ کے اٹھارہ ماہیگیروں کو رہائی نصیب ہوئی. اس بات پر زور دیتے ہوئے مزید یہ بھی کہا کہ یہ رہائی کینرا مسلم خلیج کونسل کی ممبر جماعتوں کے حوصلوں کو بڑھانے اور اس کونسل سے اپنے مضبوط روابط قائم کر کے آپسی تعاون سے اپنے مسائل کو بآسانی حل کرنے کی ایک جیتی جاگتی مثال ہے۔
اس کے بعد دوران گفتگو رہا ہونے والے ماہیگیروں کو درپیش مسائل اور پریشانیوں کو سامنے رکھتے ہوئے صلاح الدین علی ابو نے کہا کہ تقریباً دو ماہ کے جیل کے عرصہ میں انھیں کھانے پینے کی کافی تکلیف اٹھانی پڑی . البتہ بوٹ میں نظر بند رہنے کے زمانہ میں بوٹوں کے دو مالکان نے انکے کھانے پینے کا بندوبست کیا تھا اور ایک نے اس معاملہ میں تغافلانہ وتساہلانہ رویہ اختیار کیا تھا جس کی وجہ سے اس بوٹ کے ملازموں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا اور دبئی میں پہونچنے کے بعد بھی اس نے اپنی محتاجی کا عذر پیش کر تے ہوئے مالی مسائل کے حل کے لئے بھی تعاون سے انکار کر دیا . لیکن چونکہ تمام رہائی پانے والے دبئی میں مقیم ہیں لہذا ان کے در پیش مسائل حل کرنے کے لئے کوششیں جاری ہیں جس کے نتیجہ میں مؤرخہ 16/جنوری 2019 ء کو سات افراد بعض أہم وجوہات کی بنا پر فی الحال اپنے وطن پہونچ چکے ہیں۔
کینرا مسلم خلیج کونسل کے جنرل سیکرٹری جناب ابو محمد مختصر صاحب نے خلیج کونسل کے قیام کے اغراض و مقاصد پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کونسل کا کام اصلا خلیج میں ہی ہوگا البتہ مختلف علاقوں کے حالات کا جائزہ ان علاقوں میں جا کر لینے کی کوشش کی جائے گی اور مقامی ذمہ داروں سے گفت و شنید کے بعد ہی ان کے مسائل کے حل کے لئے کوششیں کی جائیں گی یا اس تعلق سے انکی رہنمائی کی جائے گی. لہذا آج کے ہمارے اجتماع کا مقصد بھی مختلف ناخدا برادری کے ایران میں گرفتار شدہ لوگوں سے متعلق کی جانے والی کوششوں میں کامیابی کے تعلق سے تبادلہ خیال کرکے انکے مزید درپیش مسائل کے حل پر غور و خوض کرنا تھا.
الحمدللہ کینرا مسلم خلیج کونسل نے انکے فی الحال وطن واپسی کے مسئلہ کو حل کرنے کے لئے اپنے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے. اللہ تعالیٰ کونسل کے اس تعاون کو قبول فرمائے۔
اس کے بعد کینیرا مسلم خلیج کونسل کے صدر جناب عبدالقادر باشاہ صاحب کی درخواست پر جناب صلاح الدین علی ابو نے مختصراً اپنی رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ ایران میں ہماری ناخدا برادری کی گرفتاری کا مسئلہ تقریباً پانچ ماہ سے چلتا آرہا ہے . دراصل یہ مسئلہ ہم لوگوں کے لئے کوئی نیا مسئلہ نہیں تھا کیونکہ اس سے قبل بھی ہمارے ماہیگیروں کے ساتھ اس طرح کے واقعات کئی مرتبہ قطر اور دیگر متحدہ عرب امارات کی سرحدوں پر پیش آچکے ہیں . لہذا ابتداءا اس مسئلہ پر خاطرخواہ توجہ نہیں دی گئی یہاں تک کہ تقریباً دو ماہ کا عرصہ گزر گیا پھر بھی رہائی کی بظاہر کوئی صورت نظر نہیں آئی تو گرفتار شدہ ماہیگیروں میں سے ایک نے تینگن گنڈی کی دبئی و ابو ظبی کی ناخدا مسلم جماعتوں سے مدد کی گوہار لگائی اور اپنی رہائی کی کوئی سبیل نکالنے کے لئے ایک میسیج وائرل کیا . تو دبئی ناخدا جماعت کے صدر جناب صبغت اللہ صاحب ڈانگی بھی خود ایک ماہیگیر ہونے کے ناطہ مسئلہ کی سنگینی کو بھانپ گئے اور فی الفور اس کو دبئی و ابو ظبی کی ناخدا مسلم جماعتوں کے سامنے رکھا اور دونوں جماعتوں کے باہمی رائے مشوروں سے اس کاروائی کو آگے بڑھانے کے لئے جماعت کے ان افراد کو منتخب کیا گیا جو دبئی کے دیرہ نامی علاقہ میں ماہی گیری کے علاوہ دیگر دوسری ملازمتیں کر رہے ہوں تاکہ اس سلسلہ میں شہر بھتکل کے دبئی میں مقیم عمائدین اور اس کاروائی میں تعاون کرنے والے افراد سے رابطہ کرنے میں سہولت و آسانی پیدا ہو جن میں سر فہرست جناب صلاح الدین بن علی صاحب ابو ، جناب حافظ شبیر صاحب ڈانگی اور دبئی ناخدا جماعت کے سکریٹری جناب انیس الرحمان صاحب ڈانگی قابل ذکر ہیں۔
اس کے بعد مذکورہ افراد نے دیگر دوسرے افراد کے ساتھ مل کر اپنی کوششیں تیز کر دیں یہاں تک کہ معاملہ کی سنگینی کے مد نظر اس کو کینرا خلیج کونسل کے سامنے پیش کیا گیا اور ہندوستان میں بھی اس کاروائی کو آگے بڑھانے کے لئے جناب عنایت اللہ شاہ بندری سے بھی رابطہ کے لئے جب صلاح الدین علی ابو نے کال کیا تو اتفاقاً اس وقت ناخدا جماعت المسلمین مرڈیشور کا ایک وفد بھی اسی مسئلہ کے حل کے لئے پہونچ چکا تھا . لہذا ساحل آن لائن کے ذریعہ پہلی مرتبہ میڈیا میں اس کی تشہیر بڑے زوروں پر ہوئی . چونکہ معاملہ اصلا دبئ سے مربوط تھا لہذا دبئی سے ہی کینرا مسلم خلیج کونسل کی رہنمائی میں NRI فارم کے ذمہ داروں خصوصاً پروین شٹی ، اس کے ایگزیکٹو ممبر جناب ابو محمد مختصر صاحب اور قائد قوم محترم جناب خلیل الرحمان صاحب بھٹکلی کے توسط سے آگے بڑھایا گیا یہاں تک کہ محض اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم اور ان جیسے اثر و رسوخ رکھنے والے حضرات کی کوششوں سے آج یہ اٹھارہ ماہیگیر آپکے سامنے ہشاش بشاش موجود ہیں۔
اخیر میں ہندوستان سے کی جانے والی کوششوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم مجلس اصلاح و تنظیم بھٹکل کے ذمہ داروں کے بے حد ممنون و مشکور ہیں کہ انھوں نے بھٹکل سے سب سے پہلے اے – سی اور ڈی – سی کو اس معاملہ کے حل کے لئے اپنی طرف سے میمورنڈم پیش کیا اس طرح مرڈیشور ، کمٹہ اور ہینی و کاگل کی جماعتوں کے بھی بے حد ممنون و مشکور ہیں کہ انھوں نے بھی اپنی اپنی وسعت کے مطابق بھرپور کوششیں کی اور اسی طرح ساحل آن لائن اور ہمارے تعاون کرنے والے میڈیا اداروں کا بھی ممنون و مشکور ہوں . اللہ تعالیٰ ان تمام حضرات کو جزائے خیر عطا فرمائے . آمین۔
اس کے بعد اپنی اختتامی بات میں کینرا مسلم خلیج کونسل کے مزید دو کارناموں کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس معاملہ کو حل کرنے سے قبل بھی کونسل نے مرکزی جماعت المسلمین تینگن گنڈی کے قبرستان کی جار دیواری کے لئے مرڈیشور کمیونٹی کے توسط سے کام شروع کیا تھا لیکن اس بجٹ میں تکمیل نہیں ہو پائی تھی اس نامکمل چار دیواری کے لئے کونسل کے ذمے داروں سے گزارش کی گئی الحمداللہ ان کی فکر مندی سے حکومتی سطح پر اپنے مضبوط سیاسی روابط کی بنیادوں پر فنڈ اصول کر کے اس کام کی تکمیل ہو پائی ہے ۔ اسی طرح جامعہ آباد میں مرکزی جماعت المسلمین تینگن گنڈی کی اراضی کی رجسٹری میں مرکزی جماعت کے باہمی تعاون سے کافی دوڑ دھوپ کے بعد تقریباً بیس سال پرانی فائل کو آگے بڑھا کر اسکے تکمیلی مراحل تک پہنچا دیا گیا ہے . ان شاءاللہ مستقبل قریب میں بہت جلد اس کام کے ایک اہم حصہ کی تکمیل ہونے کی بھرپور امید ہے۔
اس نشست میں کینرا مسلم خلیج کونسل کے صدر محترم جناب عبدالقادر باشاہ صاحب نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم لوگ کینرا مسلم خلیج کونسل کے دو اہم مقاصد باہمی ربط اور خدمت خلق کے تحت وقتاً فوقتاً جمع ہوتے رہتے ہیں اس کے بعد خدمت خلق کے دائرہ کار کی وضاحت کر تے ہوئے کہا کہ ہمارا اصل ٹارگٹ خلیج کو بنیاد بنا کر ساحلی پٹی کے شہر بھٹکل کے اطراف واکناف کے گاؤں و قریوں کے مسلمانوں کے درپیش مسائل کو اپنی ممکنہ حد تک حل کرنے کی پوری کوشش کرنا ہے اور اس کی تکمیل کو اللہُ کے حوالہ کرنا ہے اور باہمی تعاون کے ذریعہ آپسی تعارف اور اتحاد و اتفاق میں مضبوطی لانے کی کوشش کرنا ہے پھر اس کی ایک مثال پیش کر تے ہوئے صلاح الدین علی ابو کی تعارف کی بات کہی آور کہا کہ اس سے قبل وہ ان کو جانتے ہی نہیں تھے ان کا تعارف ہمارے پاس دبئی کی تینگن گنڈی کی جماعت المسلمین کے نمائندہ جناب حافظ شبیر صاحب ڈانگی کے توسط سے ہوا اسی طرح اور بھی ممبر جماعتوں کے مختلف ذمہ داروں کا تعارف ہوا۔
اخیر میں مولانا ارشاد علی افریقہ نے کینرا مسلم خلیج کونسل کی طرف سے آئے ہوئے تمام مندوبین کا شکریہ ادا کیا اور انہی کی دعا پر تقریباً رات کے ساڑھے دس بجے یہ اہم نششت اختتام پذیر ہوئی .