مدرسہ مفتاح العلوم ، شیرور میں الوداعی سالانہ جلسہ کا انعقاد

0
78

رپورٹر : مولانا محمد زبیر ندوی شيروری

مؤرخہ 28/جمادی الثانی 1445ھ مطابق 11/جنوری 2024 ء بروز جمعرات بمقام کمپاؤنڈ قاضی حسن صاحب نزد مدرسہ مفتاح العلوم شیرور ، ہر سال کی طرح امسال بھی فارغ التحصيل طالبات کے اعزاز میں طالبات عالیہ ثالثہ للبنات کی جانب سے ایک اہم نشست کا انعقاد کیا گیا ، جس میں پہلی وداعی نشست کا پروگرام صبح دس (10:00) تا دوپہر ڈھائی (12:30) بجے تک چلتا رہا ، بعد ازاں دوسری سالانہ نشست دوپہر 2:00 تا شام 8:30 تک جاری رہی ، وداعی نشست میں چار (4) طالبات نے مدرسہ ہذا میں تعلیمی ادوار کے بیتے لمحات اور تعلیمی سرگرمیوں کو خوشی و غم کے ملے جلے جذبات کے ساتھ پیش کیا اور ان میں رب کریم کے بعد اپنے محسنین و محسنات کا دل کی اتاہ گہرائیوں سے شکریہ بھی ادا كيا ، ان فارغ التحصیل طالبات کے تاثرات و تعلیمی ادوار کو سن کر سامعات بہت زیادہ متاثر ہوئیں ، ساتھ ہی ساتھ طالبات عالیہ ثالثہ للبنات کی جانب سے فارغ التحصیل طالبات کے لیے وداعی کلمات میں بہترین پیغامات اور دعاؤں کا نذرانہ پیش کیا گیا ، اسی طرح منظوم الوداعی نظم بھی پیش کی گئی ، جس سے سامعات محظوظ ہوئیں اور اسی پر پہلی نشست اپنے اختتام کو پہونچی .

اِس پروگرام کی دوسری نشست دوپہر ٹھیک دو (2:00pm) بجے شروع ہوئی ، جس میں طالبات نے علمی و ثقافتی پروگرام میں دلچسپ اور پُر مغر تقاریر پیش کیں جن میں معاشرہ کے ماحول کے تناظر میں تقسیم وراثت کے عنوان پر ایک مکالمہ پیش کیا گیا اور دکنی زبان میں شرک کے بڑھتے رجحان اور محرکات پر بھی مکالمہ پیش کیا گیا ، نیز B.T.S کے عنوان پر ایک دلچسپ مکالمہ پیش کیا گیا جس میں طلباء و طالبات کا گناہوں کی طرف برق رفتاری کے ساتھ بڑھتے ہوئے رجحانات کو اجاگر کیا گیا ، اسی طرح میرا گھر اور میری جنت کے عنوان پر بھی مکالمہ پیش کیا گیا ،نیز حالات کے تناظر میں موبائل اسٹیٹس کے عنوان پر عربی درجات کی دو طالبہ نے جامع تقاریر پیش کی‍ں جسے سن کر سامعات اشک بار ہوئیں تو دوسری طرف جملہ طالبات کو مختلف عناوین کے ذریعہ اسٹیج پر اپنی مافی الضمیر ادا کرنے کا موقعہ ملا .

اِس محفل کی مہمان خاص تینگن گنڈی کی محترمہ حافظہ ساجدہ صاحبہ صالحاتی بھٹکلی تھیں ، آپ نے محفل کی مناسبت سے فارغات کو جامع نصائح سے نوازا اور کہا کہ اپنے مدرسہ اور محسن و محسنات سے اپنا تعلق مربوط رکھیں ، حاصل شدہ علوم پر تاحیات عمل کی کوشش کریں ، اپنی اہمیت َاور مقام و مرتبہ کو سمجھیں ، کتابوں سے لا تعلقی اور بے اعتنائی کو کفران نعت گردانیں اور علم کو انبیاء کرام کی میراث اور زندگی کا انمول گنجینہ سمجھیں . پھر اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ آپ معاشرہ کے لیے ایک دینی نمونہ ہیں لہذا آپ کو ماحول سے متاثر نہیں ہونا چاہئے بلکہ اپنے کردار سے اسے متأثر کرنے کی کوشش کرنی چاہئے کیونکہ علم سیکھنے کے بعد اسے اپنے عمل میں لانا اور دوسروں کو اس کی تعلیم دینا ہماری اہم ذمہ داری ہے
اس کے بعد انبیاء اور علماء سلف کی مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ علم کے حریص تھے لہذا اس میدان میں ان.کے نقش قدم پر چلنے کی ضرور کوشش کریں ، بہرحال موصوفہ کے خطاب کا لب لباب یہی تھا کہ طالباتِ اپنی فراغت کے بعد صرف اپنے مدرسہ سے فارغ ہوئی ہیں نہ کہ حصول علم سے ، لہٰذا ان میں سیرت اور کتب بینی کا ذوق تا حیات باقی رہنا چاہئے ، اس کے بعد موصوفہ نے سبھوں کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے دعائیہ کلمات پر اپنی بات ختم کی .

الحمد لله اس سالانہ وداعی تقریب میں مدرسہ فرقانیہ ناخدا محلہ شیرور ، مدرسہ رونق الاسلام کیسر کوڈی شیرور اور مدرسہ فیض الاسلام کیسر کوڈی شیرور سے منسلک معلمات اور عالیہ رابعہ للبنات کی طالبات سمیت دیگر مدارس کی معلمات نے بھی شرکت فرمائی ، جس سے طالبات و فارغات کی ہمت افزائی ہوئی اور ان کی خوشیاں بھی دوبالا ہوئیں .

اس حسین تقریب میں معلمات و طالبات مدرسہ ہذا نے آنے والی جمیع طالبات ، معلمات و سامعات کا پُر خُلوص دل سے استقبال کیا اور ان کا خیر مقدم کرتے ہوئے اھلا و سھلا مرحبابکم کہا .

یہ ہمارے لیے قابلِ تحسین وستائش بات ہے کہ مدرسہ ہذا سے سابقہ کئی سالوں سے طالبات اپنی عالمیت سے فراغت اور حفظ قرآن کا شرف حاصل کر رہی ہیں ، الحمد للہ اب تک عالمات کی تعداد اٹھیاسی (88) اور حافظات کی تعداد چھبیس (26) تک پہنچ چکی ہے ، الحمد للہ یہ سابقہ چند ہی سالوں کی محنت و کاوشوں کا ثمرہ ہے جو ہمارے لیے من جانب اللہ عظیم سعادت ہے ، واضح رہے کہ جملہ فارغات وحافظات کی ایک جمعیت ” بناتِ مفتاح ” سے موسوم ہے ، جملہ فارغات کو فراغت کے بعد بنات مفتاح میں شامل کیا جاتا ہے تاکہ ان کا ربط دینی ، علمی و تربیتی اعتبار سے مدرسہ سے جڑا رہے اور حصول علم کا فیض ان کو ملتا رہے ، الحمد للہ! اللہ ہی کے فضل و کرم اور عوام الناس ، مخير احباب اور فارغات کے تعاون سے اس دبستان چمن کو دن دوگنی رات چوگنی ترقی مل رہی ہے ، اسی طرح یہ ادارہ سابقہ ذمہ داران ، منتظمین ، مخیر احباب اور نیک وصالح لوگوں کے افکار کے نتیجہ میں پچھلے تینتیس (33) سالوں سے قومی و ملی خدمات کے لیے کوشاں اور سرگرم عمل ہے ، ہر سال وداعی تقریب یا سالانہ جلسہ کے موقعہ پر شیرور کے مختلف اِداروں سے معلمات و علماء کرام کو مدعو کیا جاتا رہا ہے نیز شہر بھٹکل اور بالخصوص جامعہ اسلامیہ بھٹکل ، جامعات الصالحات ، مدرسہ عربیہ تعلیم القرآن ٹینگن گنڈی ، مدرسہ مصباح العلوم گنگولی اور مدرسہ ضیاء العلوم کندلور وغیرہ سے علماء کرام کی آمد و رفت ہوتی رہی ہے ، جن کی دعاؤں ، اعلی نصائح و مشوروں سے ہم مستفید ہوتے رہے ہیں ، یہ محض رب کریم کے فضل وکرم اور بزرگوں کی دعاؤں وکاوشوں کا ثمرہ ہے . دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مدرسہ ہذا سے خوب دینی خدمات لے ، اس کے فیوض کو عام فرمائے اور معاشرہ کے لیے خیر کا باعث بنائے ، آمین .

الحمد للہ یہ نشست کامیاب رہی اور جلسہ ٹھیک رات ساڑھے آٹھ (8:30pm) بجے اپنے اختتام کو پہنچا ، اخیر میں محترمہ حافظہ شمشاد صاحبہ معلمہ مدرسہ ہذا نے رب کریم کی شکرگذاری کے بعد جمیع مدعوات کا شکریہ ادا کیا ، اور دعائیہ کلمات پر یہ نشست اپنے اختتام کو پہنچی .

اظہارخیال کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here